Sunday, July 27, 2008

اک خواب ہے اس خواب کو کھونا بھی نہیں ہے
تدبیر کے دھاگے میں پرونا بھی نہیں ہے

لپٹا ہوا ہے دل سے کسی راز کی صورت
وہ شخص کے جس شخص کو میرا ہونا بھی نہیں ہے

یہ عشق و محبت کی روایت بھی عجب ہے
پایا نہیں جس کو اسے کھونا بھی نہیں ہے

جس شخص کی خاطرمیرا یہ حال ہے
اس نے میرے جانے پر رونا بھی نہیں ہے


=================================

تیرا درد تھا تیری یاد تھی میں جہاں رہا میں جِدھر گیا
میرا دن تو یوں ہی گزر گیا،جوںہی شب ہوئ میں بکھر گیا
اُس ابر کا میرے یار سے بڑا مِلتا جُلتا مزاج تھا
کبھی ٹوٹ کر وہ برس گیا، کبھی بےرُخی سے گُزر گیا

=================================

No comments:

Post a Comment

Posts of your interest